تازہ کلام
زندگی صورت۔اک راز اگر تم سمجھو
ہر سحر شام کا آغاز ا گر تم سمجھو
دل کی باتیں رہیں پھولوں سے کبھی تاروں سے
جیسے قدرت مری ہمراز ا گر تم سمجھو
کبھی مدھم تو کبھی تیز ہو دل کی دھڑکن
جیسے سینے میں کوئ ساز اگر تم سمجھو
میں نے دیکھے ہیں سمندر کے بدلتے تیور
غم کا یہ بھی مرا غماز اگر تم سمجھو
کیا اگر گونج گئ وقت کے ایوانوں میں
میری سرگوشی کی آواز ا گر تم سمجھو
کھلنے لگ جاتے ہیں اسرارِ جہاں کے رضیہ
یہ تخیل کی ہے پرواز ا گر تم سمجھو
رضیہ سبحان
28-9-19